حیدرآباد ۔22 ستمبر (اعتماد نیوز) سیاست میں کون کسکا کب دوست بنتا ہے کب دشمن بنتا ہے اسکی تازہ ترین مثال ’’ جنتا پریوار ‘‘ کی ہے۔ پرسوں تک جو اتحاد ہم سیکولر ہیں ‘ سیکیولرزم کے علم بردار ہیں کہنے والے آج ایک دوسرے کا گریبان پکڑنے پر بھی پیچھے ہٹنے نظر نہیں آرہے ہیں۔ جنتا پریوار کی تشکیل کے موقع پر ملائم سنگھ یادو ‘ لالو بھیا ‘ نتیش جی نے کہا کہ ہم سکیولرزم کا تحفظ کرینگے۔ لیکن اس پریوار سے ملائم کی چھٹی کے بعد آج نتیش کمار نیتا جی ملائم کے بارے میں
سوال کر رہے ہیں کہ کیا وہ ’’ سکیولرزم کے علم بردار ہیں اور ہم سکیولرزم کے ریسرچ اسکالرز ہیں ۔!!! ‘‘‘ دوسری طرف گزشتہ ہفتہ نیتاجی ملائم نے نتیش کے بارے میں سوال کیا کہ کیا جو (نتیش جی ) 12 سال تک بی جے پی کے ساتھ حکومت کرکے آج بہار میں سکیولرزم کی بات کرے تو ہم کیا انکی بات کو کیسے مانینگے۔ !!! خیال رہے کہ ایک سال قبل جنتا پریوار تشکیل پایا۔ لیکن چند دن قبل ہی اس جنتا پریوار سے ملائم سنگھ یادو الگ ہوگئے ۔ اور انہوں نے بہار میں تیسرے محاذ کے ساتھ انتخاب لڑنے کا اعلان بھی کر دیا۔